بڑے حسن کے مالک تھے
بے جان سے ہو گئے
دل سے چاہا تھا جس کو
وہ انجان سے ہوگئے
کس آگ میں چلتے ہیں
وہ راکھ بنا دے گی
جو تم نے محبت کی
بے نام بنادے گی
اک دل کا ٹکڑا تھا
سو ٹکڑوں میں بانٹ گیا
تسبیح کی تھی جس کی
وہ ہمیں ایسے توڈ گیا
انجام مہبت بھی
کیا کمال ہوئی
زندگی صرف میری
اس کے جانے کا ملال ہوئی
بڑے کرب کے مالک تھے
حساس سے ہو گئے
دل جب سے ٹوٹا ہے
لیلا کے مجنوں ہو گئے