The Download Link has been successfully sent to your Mobile Number. Please Download the App.
Continue log in with
By clicking Log In, you agree to Matrubharti "Terms of Use" and "Privacy Policy"
Verification
Download App
Get a link to download app
𝔗𝔥𝔢 𝔣𝔞𝔱𝔢 𝔬𝔣 𝔥𝔢𝔯 𝔥𝔞𝔱𝔢 تیری سانسوں میں، میں اپنی روح کو تلاش کرتا ہوں تیری ایک ادا کو دیکھ کر میں اپنی عُمر گزار دیتا ہوں مگر، تمہیں نفرت ہے مجھ سے، میں کوئی شیطان تو نہیں زخمی یہ جو میرا قلب ہے، کیا اِس کا تُو حکیم نہیں؟ خاموشی کو تیری کسی کتاب کی طرح پڑھتا ہوں تیری نفرت کا اپنی محبت سے سامنا کرواتا ہوں کھا گیا رازداں ہے مجھے، کہیں یہ میرا لقب تو نہیں؟ کہاں گیا، گمنام ہے مجھے، کہیں میں کھویا ہوا تو نہیں؟ ملک الموت کی طرح میری روح کا قابض ہے تُو اپنے آپ کو چھڑا بھی لوں تو اپنی روح کا کیا کروں؟ بدل رہی ہے تُو، "کہتی تھی: "میرا پاگل ہے تُو" 💔 وہ باتیں تیری آج بھی آبِ حیات کی طرح ہیں اُن سے میں نے ہر روز اپنے دل کی پیاس بجھائی ہے میرے عشق کا امتحان میری اندھیری راتیں لیتی ہیں وہ خُدا بھی لے تو کوئی گُمان نہیں ہے وعدے کو ہمیشہ خُدا کے بعد مانتا ہوں تم نے جو کیے ہیں، اب اُن وفاؤں کو مٹی کیسے ڈالوں؟ حرام نہ ہوتا تو کب کا آزاد ہوا ہوتا، پروانہءِ عشق ہوں، اپنی ماں کو کیا جواب دوں؟ ان فقیروں کو دیکھ کر اپنے آپ کا ہم شکل لگتا ہوں ہاں… تیری نفرت کی وجہ سے میں اپنے آپ سے نفرت کرنے لگا ہوں دل کو مرہم لگا کر کہیں وہ زہر تو نہیں بن گیا؟ شاہزیب، وہ دیوانہ تھا اُس کا — کہیں وہ مر تو نہیں گیا؟ ⋆ꜱʜᴀᴢᴜᴜᴜ⋆
Copyright © 2025, Matrubharti Technologies Pvt. Ltd. All Rights Reserved.
Please enable javascript on your browser